السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایسی عورت کا کیا حکم ہے جب اسے اپنے متعلق یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو کہ اسے آنے والا خون نہ معلوم حیض کا ہے یا استحاضہ کا، یا اس کے علاوہ کوئی اور ہے، تو وہ کس کا اعتبار کرے ۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اصل میں یہ ہے کہ عورت کو آنے والا خون حیض ہی کا خون سمجھا جاتا ہے جب تک کہ ثابت ہو جائے کہ یہ استحاضہ کا خون ہے۔ لہذا اس عورت کا بھی یہ خون حیض کا سمجھنا چاہئے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب