سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(325) عیدین کی تکبیرات اور رفع الیدین کا جواز

  • 1781
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1161

سوال

(325) عیدین کی تکبیرات اور رفع الیدین کا جواز

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عیدین کی تکبیروں میں رفع الیدین کا کیا جواز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سنن دار قطنی (ص ۲۸۹ ج۱) میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی مرفوع حدیث میں یہ لفظ ہیں «وَيَرْفَعُهُمَا فِیْ کُلِّ رَکْعَةٍ وَتَکْبِيْرَةٍ يُکَبِّرُهَا قَبْلَ الرُّکُوْعِ حَتَّی تَنْقَضِیَ صَلاَ تُه»(ابوداؤد-استفتاح الصلاة-باب رفع اليدي ن في الصلاة)[اور آپﷺ دونوں ہاتھ اٹھاتے ہر رکعت اور تکبیر میں جو رکوع سے پہلے کہتے یہاں تک کہ آپﷺ کی نماز پوری ہو جاتی‘‘ اور  معلوم ہے کہ تکبیرات عیدین رکوع سے پہلے ہی ہیں تو رفع الیدین کی یہ حدیث اپنے عموم کے ساتھ تکبیرات عیدین میں رفع الیدین کرنے پر بھی دلالت کر رہی ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نماز کا بیان ج1ص 249

محدث فتویٰ

تبصرے