سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(183) دوا کی وجہ سے حیض کا خون آنا

  • 17790
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 709

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر عورت کوئی ایسی دوا استعمال کر لے جس سے خون حیض شروع ہو جائے اور نماز چھوڑ دے ۔۔ تو کیا اسے ان نمازوں کی قضا دینی ہو گی یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی عورت ایسی ادویات استعمال کرے جو اس کے لیے آمد حیض کا باعث ہوں اور اسے خون آنے لگے تو اسے ان دنوں کی نمازیں دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ حیض، خون ہے، جب آئے گا تو اس کا حکم بھی لاگو ہو گا۔ جیسے کہ مثلا اگر کوئی ایسی چیز کھا لے جو مانع حیض ہو تو اسے نماز روزہ رکھنا ہو گا اور روزوں کی کوئی قضا نہ ہو گی، کیونکہ یہ ان دنوں میں حیض والی نہ تھی۔ حکم ہمیشہ اپنے سبب کے ساتھ معلق ہوتا ہے۔ اور اس سلسلے میں اللہ عزوجل کا فرمان ہے کہ:

﴿وَيَسـَٔلونَكَ عَنِ المَحيضِ قُل هُوَ أَذًى...٢٢٢﴾... سورةالبقرة

’’یہ لوگ آپ سے حیض کے متعلق سوال کرتے ہیں، تو بتا دیجیے کہ یہ گندگی ہے۔‘‘

سو جب یہ خرابی پائی جائے گی اس کا حکم بھی آ جائے گا، اور جب نہیں ہو گی اس کا حکم بھی نہیں ہو گا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 199

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ