سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(173) حمل ظاہر ہونے کے بعد حیض کا شبہ ہونے پر کیا حکم ہے؟

  • 17780
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 729

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب کسی عورت کو حمل ظاہر ہو چکا ہو، پھر بھی وہ ماہانہ عادت کے مطابق خون دیکھے تو کیا اس پر حیض کے احکام آئیں گے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب کسی عورت کے متعلق واضح ہو چکا ہو کہ وہ حمل سے ہے پھر بھی وہ اپنی عادت کے مطابق خون دیکھے تو اس میں اختلاف ہے کہ آیا حاملہ کو بھی حیض آتا ہے یا نہیں؟ حنابلہ کا مذہب یہ ہے کہ حاملہ کو حیض نہیں آتا، لہذا حمل کے دوران جو خون ہو وہ کسی اندرونی خرابی کا باعث ہو گا اور وہ اس سبب سے عبادت نہیں چھوڑ سکتی۔

جب کہ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ سے ایک دوسری روایت یہ بھی ہے کہ حاملہ کو کبھی حیض بھی آ جایا کرتا ہے اور یہ کسی خرابی کے باعث نہیں آتا اور وہ عورت بالکل تبدرست ہوتی ہے اور اس کی بہت سی مثالیں ملتی ہیں۔ سو اسے خون حیض ہی کہا جائے گا اور اس پر حیض کے احکام ہی جاری ہوں گے اور ہمارا رجحان بھی اسی طرف ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 195

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ