السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب انسان نے اپنے موزوں پر مسح کیا ہو تو کیا اگر وہ انہیں اتار دے تو اس کا وضو ٹوٹ جائے گا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آدمی نے جب اپنے موزوں یا جرابوں پر مسح کیا ہو تو ان کے اتار دینے سے اس کا وضو نہیں ٹوٹتا، اس بارے میں یہی قول صحیح ہے۔ ہاں اس کو آئندہ کے لیے مسح کرنا جائز نہیں، بشرطیکہ وضو کر کے پہنے۔ مثلا وضو کر کے مسح کیا اور پھر انہین اتار دیا، اور پھر پہن لیا اور وضو توٹ گیا تو ضروری ہو گا کہ اب وہ اپنے موزے اتارے، مکمل وضو کرے اور پاؤں دھوئے۔ مقصد یہ ہے کہ ہمیں جاننا چاہئے کہ موزے پہننے کے لیے ضروری ہے کہ وضو کے کے پہنے جس میں اس نے اپنے پاؤں دھوئے ہوں، جیسے کہ اہل علم کے کلام سے ہمیں معلوم ہوا ہے۔
اور اس آدمی نے جب اپنے موزے پر مسح کیا تو اس کا وضو اور اس کی طہارت مکمل ہو گئی اور ایک شرعی دلیل سے ثابت ہوئی، اور جو بات شرعی دلیل سے ثابت ہوئی ہو، تو اس کا ٹوٹنا بھی کسی شرعی دلیل ہی سے ثابت ہو گا۔ اس مسئلہ میں بھی جب اس نے مسح کیا اور پھر اپنا موزہ اتار دیا اس کا وضو نہیں ٹوٹا، بلکہ وہ اپنی طہارت اور وضو پر ہے، حتیٰ کے وضو ٹوٹنے کے معروف اسباب میں سے کوئی سبب پایا جائے، ہاں اگر موزہ اتار لینے کے بعد پھر پہن لیتا ہے، اور مسح کرنا چاہتا ہے تو وہ مسح نہیں کر سکے گا۔ جیسے کہ مجھے اہل علم کے کلام سے معلوم ہوا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب