سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(162) جوتوں اور موزوں پر مسح کرنا

  • 17769
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1302

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جوتوں اور موزوں پر مسح کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جوتے پر مسح کرنا جائز نہیں ہے۔ ضروری ہے کہ جوتا اتار کر پاؤں دھوئے جائیں۔ اور موزہ جو پاؤں کو ڈھانپتا ہے (اور پاؤں کا مخصوص لباس اور لفافہ سا ہوتا ہے) اس پر مسح کرنا جائز ہے خواہ چمڑے کا ہو یا سوتی یا اونی وغیرہ، بشرطیکہ ایسی چیز سے بنا ہو جس کا پہننا حلال ہو۔ اگر وہ ایسا ہو جس کا پہننا حلال نہیں مثلا مرد کے لیے ریشم کا، تو اس کے لیے ایسے موزوں پر مسح کرنا جائز نہ ہو گا، کیونکہ ان کا پہننا اس کے لیے ویسے ہی حرام ہے۔ اور اگر حلال ہو تو مسح کرنا بھی جائز ہو گا، بشرطیکہ باوضو ہو کر پہنا ہو، اور مشروع مدت کے دوران مسح کرے جو مقیم کے لیے ایک دن رات اور مسافر کے لیے تین دن رات ہے۔ اور اس کی ابتداء اس مسح سے ہو گی جب بے وضو ہونے کے بعد پہلی بار کرے۔ اور یہ مدت مقیم کے لیے چوبیس (24) گھنٹے بعد اور مسافر کے لیے بہتر (72) گھنٹے بعد ختم ہو گی۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 190

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ