السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مجھے دعوۃ والارشاد کے کارکنوں کے ساتھ ایک دو دفعہ جمعہ پڑھنے کا اتفاق ہوا تو وہ ایسا کرتے ہیں جب حنفیوں وغیرہ کی مساجد میں چندے یا فنڈ کے سلسلے میں جمعہ پڑھانے کے لیے جاتے ہیں تو کیونکہ ان کے ساتھ پڑھی ہوئی نماز نہیں ہوتی اس لیے جمعہ کی جگہ ظہر کی نماز پڑھ لیتے ہیں اور پھر پڑھتے بھی اکیلے اکیلے ہیں کیونکہ وہاں جماعت تو نہیں کروا سکتے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے کیا ان کی ظہر کی نماز ہو جاتی ہے یا کہ نہیں قرآن وحدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ان کا یہ طریقہ درست نہیں جمعہ ان کے ساتھ پڑھیں اور اگر کسی وجہ سے جمعہ ان کے ساتھ نہیں پڑھتے تو اپنا جمعہ الگ پڑھیں اور اگر سفر کی وجہ سے جمعہ فرض نہیں سمجھتے تو نماز ظہر باجماعت ادا کریں اللہ تعالیٰ کا حکم ہے﴿وارکعوا مع الراکعین﴾
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب