السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جس پانی پرقرآن پڑھا گیا ہو اسے پینے یا اس سے غسل کرنے کا کیا حکم ہے؟ اوراگرعورت اپنے ایام میں ہو یا نفاس میں، یا مرد اگر اجنبی ہو تو کیا ان پر شرعی دم جھاڑ کیا جا سکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جنبی آدمی کو قرآن پڑھا ہوا پانی استعمال کرنے سے پہلے غسل کر لینا چاہئے تاکہ اس پانی کی تاثیر بڑھ جائے، خواہ یہ پانی پینے کے لیے ہو یا غسل کے لیے۔ البتہ حائضہ اورنفاس والی کو اپنے مخصوص ایام میں ایسے پانی کے استعمال میں کوئی حرج نہیں کیونکہ ہو سکتا ہے کہ اگر کچھ زیادہ دن تاخیر کی گئی تو اسے کوئی تکلیف ہو جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب