سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(126) کیا عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے؟

  • 17733
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 3130

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت کو بھی احتلام ہو جاتا ہے؟ اگر اسے احتلام ہو تو کیا کرے؟ اور اگر وہ احتلام کے بعد غسل نہ کرے تو اس پر کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بعض اوقات عورتوں کو بھی احتلام ہو جاتا ہے، کیونکہ یہ بھی مردوں ہی کی طرح ہیں۔ تو جیسے مردوں کو یہ صورت درپیش آ جاتی ہیں عورتوں کو بھی ہو جاتی ہیں۔ مرد ہو یا عورت، اگر اسے احتلام ہو اور جاگنے پر اپنے جسم یا کپڑے پر اس کا کوئی اثر نمی وغیرہ محسوس نہیں ہوئی تو کوئی غسل نہیں ہے اور اگر کوئی نشان نمی وغیرہ محسوس ہو تو غسل کرنا واجب ہے۔ کیونکہ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا نے سوال کیا تھا کہ اسے اللہ کے رسول! کیا عورت پر بھی غسل واجب ہے، جب اسے احتلام ہو؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، جب یہ نمی پائے۔‘‘ (صحیح بخاری، کتاب العلم، باب الحیاء فی العلم، حدیث: 130 و صحیح مسلم، کتاب الحیض، باب وجوب الغسل علی المراۃ بخروج المنی منھا، حدیث: 313۔)

اور اگر پچھلے کئی دنوں میں ایسا ہوا ہو، مگر کپڑے یا جسم پر کوئی نمی وغیرہ نہیں پائی گئی تو اس پر کچھ نہیں ہے۔ لیکن اگر کوئی نشان پاایا گیا تو (اسے چاہئے کہ غسل کرے) اور یاد کرے کہ کتنی نمازیں اس حالت میں پڑھی ہیں یا اگر وہ گئی ہیں تو ان کی قضا دے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 168

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ