سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(111) وضو کرتے وقت صابن سے منہ دھونا

  • 17718
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 965

سوال

(111) وضو کرتے وقت صابن سے منہ دھونا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وضو کرتے وقت صابن سے منہ ہاتھ دھونا کیسا ہے


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وضو کے وقت منہ ہاتھ کو صابن سے دھونا کوئی شرعی عمل نہیں ہے۔ بلکہ (اگر کوئی اس کا اہتمام کرتا ہے) تو تکلف اور دشواری میں پڑتا اور غلو کا مرتکب ہوتا ہے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا ہے:

هَلَكَ الْمُتَنَطِّعُونَ قَالَهَا ثَلَاثًا

’’تکلف اور دشواری میں پڑنے والے ہلاک ہوئے۔ تکلف اور دشواری میں پڑنے والے ہلاک ہوئے۔‘‘ (صحیح مسلم، کتاب العلم، باب ھلک المتنطعون، حدیث: 2670۔ سنن ابی داود، کتاب السنۃ، باب فی لام السنۃ، حدیث: 4608 و مسند احمد بن حنبل: 386/1، حدیث: 3655 و مسند عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ۔)

آپ نے یہ تین بار فرمایا۔ ہاں اگر اعضاء میلے ہوں اور صابن یا دیگر اشیائے نظافت استعمال کرنے کی ضرورت ہو تو اس میں کوئی حرج بھی نہیں۔ مگر بطور عادت اسے اپنا لینا تکلف اور بدعت ہے لہذا اس سے بچا جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 156

محدث فتویٰ

تبصرے