سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(84) خون کے متعلق حکم

  • 17691
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1951

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 خون کے متعلق کیا حکم ہے براہ مہربانی تفصیل سے بتایا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

1۔ نجس حیوان کا خون تھوڑا ہو یا زیادہ، نجس اور ناپاک ہوتا ہے، مثلا کتا خنزیر وغیرہ۔ خواہ یہ اس سے اس کے زندہ ہوتے ہوئے نکلے یا مرنے کے بعد۔

2۔ اس جانور کا خون جو اپنی زندگی میں پاک اور مرنے کے بعد نجس سمجھا جاتا ہو، تو اس کا خون اس کی زندگی میں بھی نجس ہوتا ہے، تاہم معمولی ہو تو معاف کیا گیا ہے۔ مثلا بکری (جو زندگی میں حلال اور پاک ہوتی ہے، مرنے سے نجس اور حرام ہو جاتی ہے) مرنے کے بعد اس کی نجاست کی دلیل یہ ہے:

﴿قُل لا أَجِدُ فى ما أوحِىَ إِلَىَّ مُحَرَّمًا عَلىٰ طاعِمٍ يَطعَمُهُ إِلّا أَن يَكونَ مَيتَةً أَو دَمًا مَسفوحًا أَو لَحمَ خِنزيرٍ فَإِنَّهُ رِجسٌ ...﴿١٤٥﴾... سورةالانعام

’’کہہ دیجیے کہ جو احکام میری طرف وحی کیے گئے ہیں، میں نے ان میں کوئی حرام نہیں پایا کسی کھانے والے کے لیے جو اس کو کھائے مگر یہ کہ وہ مردار ہو یا بہتا ہوا خون یا خنزیر کا گوشت کیونکہ یہ بالکل ناپاک ہے۔‘‘

3۔ وہ حیوان جو زندگی اور موت کے بعد ہر حال میں پاک ہوتا ہے، تو اس کا خون پاک ہوتا ہے۔ مثلا عام علماء کے نزدیک آدمی کا کون زندگی اور موت کے بعد ہر حال میں پاک ہے۔ تاہم جمہور نے نجس کہا ہے، مگر معمولی ہو تو معاف ہے۔

4۔ آدمی کے قُبل و دُبر سبيلين سے نکلنے والا خون نجس ہوتا ہے، یہ معمولی سا بھی معاف نہیں ہے۔ کیونکہ جب خواتین نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خون حیض کے متعلق دریافت کیا، جو کپڑے کو لگ جاتا ہے تو آپ نے اس کے دھونے کا حکم دیا (صحیح بخاری: کتاب الحیض، باب غسل دم الحیض، حدیث: 302۔ سنن النسائی، کتاب الطھارۃ، باب دم الحیض یصیب الثوب، حدیث: 292۔)  اور اس میں کوئی تفصیل نہیں کی۔

اگر جسم انسان سے، قبل دُبر کے علاوہ سے خون نکلے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے خواہ تھوڑا ہو یا زیادہ مثلا نکسیر یا زخم کا خون۔ بلکہ ہم کہتے ہیں کہ سبیلین کے علاوہ سے جو بھی نکلے اس سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے، مثلا قے، خون، زخموں سے پیپ یا پانی وغیرہ۔

اگر کسی حلال جانور کے ذبح کیے جانے کے بعد اس کے جسم سے خون نکلے، تو وہ پاک ہوتا ہے خواہ اس کی سرخی ظاہر بھی ہو۔ مثلا کسی نے بکری ذبح کی، تو اس کی جان نکلنے کے بعد اس کا چمڑا اتارتے ہوئے اگر اس کا خون لگ گیا تو یہ خواہ تھوڑا ہو یا زیادہ کوئی مضر نہیں ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 140

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ