السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی مریض کے لیے جائز ہے کہ برتن میں قرآنی آیات لکھے، پھر انہیں دھو کر پی لے ۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس بارے میں کوئی حرج معلوم نہیں ہوتا ہے۔ امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ نے ذکر کیا ہے کہ سلف کی ایک جماعت یہ جائز سمجھتے تھے کہ مریض کے لیے کچھ قرآنی آیات لکھی جائیں اور پھر وہ انہیں دھو کر پی لے۔ امام مجاہد اور ابو قلابہ رحمہما اللہ سے ایسے ہی منقول ہے۔ جناب ابن عباس رضی اللہ عنہ کے متعلق آتا ہے کہ انہوں نے ایک خاتون کے متعلق جو زچگی کی تنگی میں تھی، کہا کہ اس کے لیے کچھ قرآنی آیات لکھی جائیں اور پھر دھو کر اسے پلا دی جائیں۔ اور توفیق اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ و صلى الله على محمد
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب