السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مقیم مسافر بننے والا ہے مثلاً اس نے ظہر کی نماز حالت مقیم میں پڑھی اب اس کا سفر لمبا ہے ظاہر ہے وہ عصر بھی پڑھے گا کیا وہ ظہر کی نماز فرض کے بعد دو رکعت سنت مؤکدہ ادا کرے یا ادا کیے بغیر عصر کی نماز پڑھے گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس صورت میں ظہر کی نماز پوری پڑھے گا پہلے والی چار اور بعد والی چار سنتیں بھی پڑھے گا البتہ اس صورت میں اور حضر کی دیگر تمام صورتوں میں ظہر کے وقت میں عصر کی نماز نہیں پڑھ سکتا نہ پوری اور نہ ہی قصر۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب