السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رَجُلٌ يُسَافِرُ اِلٰی دُکَّانِهِ اَوْ اسکُوْلِهِ وَيَمْکُثُ هُنَاکَ يَوْمًا اَوْ يَوْمَيْنِ ثُمَّ يَعُوْدُ اِلٰی بَيْتِهِ فَکَذَا صَارَ دَأْبُهُ فَهَلْ مِثْلُ هٰذَا يَقْصُرُ الصَّلٰوةَ اَمْ يُتِمُّ
’’ایک آدمی اپنی دکان یا اسکول کی طرف سفر کرتا ہے اوروہاں ایک یا دو دن رہتا ہے پھر گھر واپس آتا ہے اسی طرح اس کی عادت ہے کیا ایسا آدمی قصر کرے گا یا مکمل نماز پڑھے گا‘‘؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
هٰذَا الْمُسَافِرُ يَقْصُرُ مِنَ الصَّلاَةِ أَثْنَائَ سَفَرِهِ ، وَبَعْدَ وُصُوْلِهِ إِلَی دُکَّانِهِ أَوْ اسکُوْلِهِ ، وَيُتِمُّ الصَّلاَةَ إِذَا عَادَ إِلَی بَيْتِهِ وَدَخَلَ دُوْرَ بَلَدِهِ أَوْ قَرْيَتِهِ ۔
’’ایسا مسافر دوران سفر قصر پڑھے گا اور دکان اور سکول میں پہنچنے کے بعد بھی اور جب گھر واپس آئے گا اور اپنے شہر یا گاؤں میں داخل ہو جائے گا تو نماز مکمل پڑھے گا‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب