سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(271) دادی کی کفالت و نگرانی میں تعلیم و تربیت حاصل کرنا

  • 17597
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 917

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زیدکی پرورش اور تعلیم و تربیت دادی کی کفالت و نگرانی میں ہوئی اور کچھ دوسرے شخص سے بھی ہوئی،لیکن اس کا سبب باپ اور دادی ہی تھے،ایسی صورت میں باپ کا حق شرعی بیٹے پر باقی رہے گا یا ساقط ہوجائے گا؟اور باپ کے بعد بیٹے پر سوتیلی ماں کا کچھ حق ہے یا نہیں،بالخصوص جب کہ سوتیلی ماں نے اس کی خدمت بھی کی ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

باپ کے علاوہ بیٹے کی کسی اور شخص کے پرورش کرنے اور تعلیم دینے سے باپ کا حق شرعی بیٹے کے ذمے سے ساقط نہیں ہوگا۔نابالغ بیٹے کی تعلیم و تربیت باپ پر بلاشبہ فرض ہے ،لیکن اگر اس نے یہ فرض نہ ادا کیا ،تو اس کی وجہ سے باپ کا حق ساقط نہیں ہوسکتا کیوں کہ باپ کا حق بالغ بیٹے کے ذمہ بیٹے کے حق کا معاوضہ نہیں ہے۔

بیٹے کا نفس وجود باپ کے احسان و منت کارہیں ہے،اس لئے بہرحال اس کے ذمہ کا حق باقی رہے گا،ارشاد ہے (وبالوالدين احسانا(الاسراء:23)

سوتیلی ماں کا سوتیلے بیٹے کے ذمہ حقیقی ماں کی طرح شرعا کوئی واجبی حق از قسم نفقہ وغیرہ نہیں ہے کہ اگر نہ ادا کرے تو عنداللہ ماخوذ ہو،ہاں اس حیثیت سے کہ وہ باپ کی منکوحہ اور حرم ہے اور اس کی خدمت بھی کی ہے ،اس کااحترام واکرام فرض اور لازم ہے ،اور حدیث (ان  ابرا البر ان يصل الرجل ود اهل ابيه  مسلم ،ترمذی ،ابوداود )وغیرہ کی رو سے اس کے ساتھ سلوک و احسان کرنا مستحب بلکہ موکد ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب  جامع الاشتات والمتفرقات

صفحہ نمبر 507

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ