سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(262) بے نمازی کے گھر کھانا کھانا

  • 17588
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1218

سوال

(262) بے نمازی کے گھر کھانا کھانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی گھر میں اگربے نمازی یا تارک الجماعت رہتے ہیں،اور گھر والوں میں سے بعض نمازی اور پابند جماعت ہیں،تو کیا ایسے گھر میں دعوت کھانے جانا جائز ہے ؟اگر کوئی نہ جائے تو (اجاب اذا دعى)کے خلاف تو نہ ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اس گھر کا پابند جماعت نمازی شخص گھر کے بےنمازیوں اور تارک جماعت افراد کو تبلیغ و تنبیہ،رجزو توبیخ کرتا رہتا ہے،لیکن یہ افراد باوجود تنبیہ کے ،نماز اور جماعت کی پابندی نہیں اختیار کرتے ،اور دعوت دینے والا گھر کا پابند جماعت نمازی شخص ہے،تو ایسے گھر میں دعوت کھانے کے لئے جانا جائز ہے،اور نہ جانے میں حدیث مذکور  کے خلاف ہوگا۔اور اگر یہ پابند جماعت نمازی شخص ان افراد کو پندونصیحت ،زجروتوبیخ ،ممکن تادیب و تنبیہ نہیں کرتا،تو یہ مداہن اور تارک امر بالمعروف و نہی عن المنکر ہے ،ایسی حالت میں ایسے گھر میں دعوت  کھانے جانا مکروہ وقبیح ہے۔پس نہ جانے میں حدیث مذکور کے خلاف نہیں ہوگا۔(محدث دہلی)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب  جامع الاشتات والمتفرقات

صفحہ نمبر 501

محدث فتویٰ

تبصرے