السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مسافر آدمی کتنے دن کے قیام پر قصر نماز ادا کر سکتا ہے اور حدیث کا مفہوم بھی واضح کر دیں کہ نبیﷺنے فرمایا کہ مہاجر حج کے ارکان پورے کرنے کے بعد تین دن سے زیادہ نہ رکیں ؟
عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ نبیﷺ جب سفر پر جاتے تو جب تک گھر آ نہ جاتے قصر کرتے رہتے کیا اس حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ آدمی سفر پر جتنے دن چاہے رہے قصر کرتا رہے گا دنوں کے قیام کی قید نہیں ؟ وضاحت کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تردد کی صورت میں قصر کے لیے شرعاً کوئی مدت متعین نہیں البتہ ارادہ بنا کر دوران سفر کسی ایک جگہ قیام کی صورت میں چار دن سے زیادہ قصر کرنا رسول اللہﷺ سے ثابت نہیں مکہ سے ہجرت کرنے والوں کے لیے مکہ میں اقامت جائز نہیں البتہ ادائیگی حج کے بعد مکہ میں تین دن رہنے کی ان کو اجازت ہے۔
رسول اللہﷺکے اسفار تردد یا چار دن ارادۃً اقامت بیک موضع پر مشتمل ہیں اور ان میں آپﷺ قصر کرتے رہے عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کایہی مطلب بنتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب