السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع اس مسئلہ میں کہ موتا نے اپنے بعد اپنی ملکیت میں دو سکونتی مکان مشترکہ میں ایک ثلث حصہ اور ایک باغ میں اپنا حصہ چھوڑا ہے ورثاء میں چار لڑکیاں ،ایک بہن اور ایک بھائی ہیں۔شرعاً حصے کیوں کر تقسیم ہوں گے اور بہن کو کتنا حصہ ملے گا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بعد تقدیم مایجب تقدیمہ علی الارث ورفع موانع ارث ترکہ میت کا 18 سہام پر مقسم ہو کر ازاں جملہ3-3 سہام ہر ایک لڑکی کو اور چار سہام بھائی کو اور 2 سہام بہن کو ملیں گے واللہ اعلم۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب