سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(233) تندرستی کے لیے قرآن ختم کرنے کی منت ماننا

  • 17559
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 1066

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نےمنت مانی کہ میرابیماری سے اچھا ہوجائے ۔تو میں قرآن شریف ختم کراؤں گا۔اب لڑکے کےتندرست ہوجانےبعد چندآدمیوں کوبلاکر قرآن شریف ختم کرانا اوراس کےبعد چائے یاشرینی سے ان کی اوردوسروں کی تواضع کرنی اوریہ چائے اورمٹھائی قبول کرنی اورکھانی جائز ہےیانہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غیر معصیت یعنی:مباح اورطاعت کےکاموں کی منت یعنی نذر کایافا شرعا ضروری  اورالازم ہے۔(نیل الاوطار9/139)پس اس کو منت پوری کرنےکلئے قرآن شریف ختم قرآن کرانا جائز ہی نہین بلکہ ضروری ہے اورختم کراکر چائےپلانی یاشیرینی تقسیم کرنی اوراس شرینی کاقبول کرنا اورکھانا مباح ہے۔کراہت اورمنع کی کوئی دلیل  نہیں۔ونیر نذر پوری کرنے یک توفیق اوراس سے سبکدوش ہوجانا خوشی ومست کامقام اورمحل سرور میں بغیر ادادہ فخر ومباہات ونام ونمود کےمحض شکرا اوردعوت طعام یاچائے یاتقسم شرینی جائزاورمباح ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب النذر

صفحہ نمبر 438

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ