السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آدمی کتنے دنوں تک نماز قصر کر سکتا ہے ۳ یا ۱۸ دن عورت والدین کے پاس ہوتے ہوئے نماز قصر (دوگانہ ) اداکر سکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسافر نے اگر ارادہ بنا لیا کہ فلاں مقام پر اس نے چار ایام سے زیادہ مدت ٹھہرنا ہے تو وہ وہاں پہنچتے ہی نماز پوری پڑھے قصر نہ کرے کیونکہ حالت سفر میں ارادہ بنا کر ٹھہرنے کی صورت میں چار ایام سے زیادہ میں قصر کرنا رسول اللہﷺ سے ثابت نہیں۔ ۱۰ دن اور ۱۹ دن والی روایات ایک مقام پر ارادہ بنا کر ٹھہرنے کی صورتیں نہیں جیسا کہ ان روایات کے سیاق سے واضح ہے تردد کی صورت میں کہ آج جاتا ہوں کل جاتا ہوں۔ کوئی مدت معین نہیں۔
عورت اپنے والدین کے پاس اگر مسافر ہے تو شروط قصر کی موجودگی میں قصر کر سکتی ہے مثلاً ایک عورت کی شادی ہو چکی ہے وہ اپنے میاں کے پاس مسافت قصر پر مقیم ہے چار دن یا کم مدت کے لیے اپنے والدین کے گھر آئی ہوئی ہے تو وہ نماز قصر پڑھ سکتی ہے بلکہ اس کے لیے قصر افضل ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب