سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(207) ذبح کرنے کی اجرت لینا

  • 17533
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1551

سوال

(207) ذبح کرنے کی اجرت لینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سوال یہ ہےکہ ہم لوگ بیل ذبح کرنے والے کوذبح کرائی دیتے ہیں خواہ بقر عید ہویاعقیقہ ہواورخوشی سےنہیں دیتے بلکہ ذبح کرنےوالاطلب کرتا ہے کہ بیس روپیہ یاتیس روبیہ دوتب ہم ذبح کریں گے تو اس کاطلب کرنا اورہم لوگوں کادینا کیسا ہے؟کیا اس کاطلب کرناجائز ہے؟حرام ہے؟اورکیا ہم لوگوں کامفت ذبح کراناجائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرباین یاعقیقہ کاجانور ذبح کرنے کی اجرت طلب کرنا اورذبح کرنے کی اجرت دینادرست اورجائز ہےذبح کرنے کی اجرت دینے اورلینے میں شرعا کوئی کراہت اورقباحت نہیں ہے قرآن کریم اوراحادیث سےاس کی ممانعت اورکراہت ثابت نہیں ہے اورنہ ہی کسی صحابی وغیرہ سےکراہت وممانعت وغیرہ کافتوی منقول ہےبلکہ مطلق بھی حلال جانور ذبح کرنے کی اجرت کے جواز کا فتوی کتب فقہ میں مذکور ہے۔

لواستاجر بذبح شاة واغيرها يجوز كذا فى العالمكيري وغيرها من كتب الفقه

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔كتاب الأضاحى والذبائح

صفحہ نمبر 407

محدث فتویٰ

تبصرے