السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
پاکستان وغیر پاکستان میں مسلمانوں پر ظلم وزیادتی جنگ وجدل ہو رہی ہے اس کے ساتھ جہاد کا کام بھی جاری ہے اس ظلم وزیادتی کے خلاف اور مجاہدین کے لیے کفار کے خلاف مساجد میں قنوت نازلہ ہو رہی ہے کیا یہ طریقہ صحیح ہے ؟ ایک صاحب کا کہنا ہے کہ یہ صحیح نہیں کیونکہ رسول اللہﷺنے صرف ایک مہینہ کیا ہے وہ بھی خاص نوعیت تھی اس کے بعد آپ نے جنگیں لڑیں اصحاب کرام رضی اللہ عنہ نے جنگیں لڑیں کہیں بھی قنوت نازلہ پڑھنے کا ثبوت نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بئر معونہ کے شہیدوں کے قاتلین کے خلاف ایک مہینہ قنوت نازلہ کے علاوہ بھی رسول اللہﷺ سے قنوت نازلہ اور قنوت غیر نازلہ ثابت ہے صحیح بخاری اور دیگر کتب حدیث میں اس سلسلہ کی احادیث موجود ہیں۔(بخاری۔التفسیر۔باب لیس لک من الامر شیئٌ۔ مسلم المساجد۔ باب استحباب القنوت فی جمیع الصلوٰت۔ ابوداؤد۔ابواب الوتر۔باب القنوت فی الصلوٰت)کبھی کبھار ناغہ کر لینا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب