السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید نےاپناروپیہ ڈاک خانہ سیونگ بینک میں محض حفاظت اورپسماندہ کرنےکی غرض سےجمع کرارکھا ہے۔زید کی نیت سودلینے کی نہیں ہے۔ڈاک خانہ والوں نےقانون کےمطابق اس کی جمع کردہ روپیوں کاسود اس کےحساب میں درج کردیا ہے۔کیاڈاک خانہ کےاس فعل سےزید پرکوئی گناہ لازم آتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ڈاک خانہ کےاس فعل سےزید پرکوئی گناہ لازم نہیں آتا۔ارشاد ہے:﴿وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى﴾(سورۃ الانعام:164)
إلاأن التسبب بتقوية السلطة الغير الالهية اجنبية كانت اووطنية ولوبوجه بعيد من علامات النفاق والمداهنة فى الدين فانت وشانك فمن شاء ومن شاهء فليكفر
سودکی رقم بینک میں نہیں چھوڑنی چاہئےبلکہ لے کر معذور محتاجوں کودینی چاہئے لیکن ثواب کی نیت سے نہیں إن الله طيب لايقبل إلاالطيب بلكہ محض اس خیال سےکہ ایک فاقہ کشی سےبچ جائے گا۔یاسود کی رقم ان مختلف ٹیکسوں میں صرف کردی جائےجوحکومت کی طرف سےرعایا پرلازم کردئیے گئے ہیں خود اپنے استعمال میں لانا حرام ہے۔واللہ اعلم
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب