سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(165) حکومت او ر نجی کمپنیوں کا انشورنس میں فرق

  • 17491
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 756

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس صورت میں جب انشورنس کاکاروبارخود حکومت کررہی ہواور اس میں جب کہ یہ کاروبار نجی کمپنیاں کررہی ہوں کوئی فرق ہے یانہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

انشورنس کاکاروبار خودحکومت کررہی ہویا نجی پبلک کمپنیاں کررہی ہوں ان صورتون کےدرمیان شرعی حکم کےاعتبار سےکوئی فرق نہیں ہے پس دونوں ہی صورتوں میں مسلمان کےلئے بیمہ پالیسی خریدنا جائز نہیں ہے۔

پیلک بیمہ کمپنی میں رعیت کےچند سرمایہ دار اوپنی ذاتی رقم لگائے بغیر انشورنس کاکاروبار کرتے ہیں اوربیمہ داروں کی رقم کوتجارت میں لگاکر جوسودی وغیرہ سودی ہر قسم کی ہوتی ہے اورلوگون کواعلی شرح سود پرقرض دے کر یاجائداد کی خرید کر منافع حاصل کرکےاپنی ذاتی دولت اورسرمایہ بڑھاتے ہیں اورامیر سےامیرتر بنتے جارہے ہیں اورسرکاری کمپنی میں یہی کام حکمراں پارٹی کرتی ہےپہلی قسم میں افراد رعیت سود خواری کاکاروبار کرتے ہیں اوردوسری صورت میں خود حکومت یہی کام کرتی ہےاوردوسری جائز ناجائز سرکاری آمدنیوں کی طرح اس ناجائز آمدنی کابیشتر حصہ اونچے اوراوسط درجہ کےملازمین کی تنخواہوں اوردیگر شرعا غلط مصارف میں خرچ کرتی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب البیوع

صفحہ نمبر 355

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ