سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(162) سود سے بچتے ہوئے اصل رقم کی واپسی

  • 17488
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 732

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر بیمہ دار مندرجہ اقسام بیمہ کسی میں سود لینے سےبالکل متحرز رہے اوراپنی اصل رقم کی صرف واپسی چاہتاہوتوکیا یہ معاملہ جائز ہوسکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بیمہ دار بیمہ کےہرسہ اقسام میں سے کسی میں سود لینے سےبالکل اجتناب واحتراز کرے اورصرف اپنی اصل رقم کی واپسی چاہتا ہوتب بھی یہ معاملہ کرنا جائز نہیں ہوسکتا اس لئے کہ کمپنی بیمہ داروں سےجورقم علی الاقساط وصول کرتی ہےاس کےبڑے حصے کوسودی کاروبار میں لگادیتی ہےاوردوسرے لوگون کوبطور قرض کےکر اعلی شرح پرسود حاصل کرتی ہے۔اس ناجائز کاروبار میں تمام بیمہ دار آپ حصہ دار شریک ہوجاتے ہیں جوکھلا ہواتعاون علی الاثم والعدوان ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب البیوع

صفحہ نمبر 352

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ