سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(291) جہری نماز اکیلے پڑھنے کا طریقہ

  • 1747
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1708

سوال

(291) جہری نماز اکیلے پڑھنے کا طریقہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جہری نمازیں اکیلا پڑھنے کی صورت میں قرأت جہری کرے یا سری دلائل دیں۔ نیز اکیلا پڑھنے کی صورت میں اقامت کہے یا نہیں۔ ترمذی کی روایت کے مطابق فَاَقِمْ  کا کیا مطلب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دونوں صورتیں درست ہیں تراویح وتہجد باجماعت آپﷺ نے جہراً پڑھی ہے اور اکیلے سرا بھی پڑھی نماز فرض ونفل کے احکام یکساں ہیں إلا کہ فرق کتاب وسنت میں وارد ہو اور اس صورت مسئولہ میں فرض ونفل نماز کا فرق کہیں وارد نہیں ہوا فِیْمَا اَعْلَمُ ۔ ترمذی کی روایت فَاَقِمْ  باحوالہ تحریر فرمائیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نماز کا بیان ج1ص 229

محدث فتویٰ

 

تبصرے