سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(130) بغیر طلاق لیے دوسرا نکاح کرنا پھر دوبارہ پہلے نکاح میں آنا

  • 17456
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 777

سوال

(130) بغیر طلاق لیے دوسرا نکاح کرنا پھر دوبارہ پہلے نکاح میں آنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شادی شدہ عورت اپنے شوہر کےمکان سےجاکر کسی دوسری جگہ بغیر طلاق لیے ہوئے نکاح کرلے بعد میں خاوند کوپتہ چلے وہ اس کوگرفتار کراکے معاملہ پنچائت پر چھوڑدے پنچائت کافیصلہ پہلے شوہر کی عورت  دلوادے توکیابغیر نکاح ثانی وہ اپنی بیو ی کورکھ سکتا ہےیا اس سےدوسرا نکاح کرے اورعورت کوعدت گزارنی چاہیے یانہیں اوردوسرے نکاح کی طلاق ہونی چاہیے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نکاح پر نکاح شرعا باطل اورحرام ہے۔اس لیے فورا اس عورت کواس نئے شوہر سےالگ کردینا چاہیے اورجب یہ دوسرا نکاح باطل ہےتو اس نکاح کی طلاق کی بھی ضرورت نہیں ہے جب نکاح ہی صحیح نہیں تو طلاق کس چیز کی ہوگی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب الطلاق

صفحہ نمبر 273

محدث فتویٰ

تبصرے