سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(130) بغیر طلاق لیے دوسرا نکاح کرنا پھر دوبارہ پہلے نکاح میں آنا

  • 17456
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 694

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شادی شدہ عورت اپنے شوہر کےمکان سےجاکر کسی دوسری جگہ بغیر طلاق لیے ہوئے نکاح کرلے بعد میں خاوند کوپتہ چلے وہ اس کوگرفتار کراکے معاملہ پنچائت پر چھوڑدے پنچائت کافیصلہ پہلے شوہر کی عورت  دلوادے توکیابغیر نکاح ثانی وہ اپنی بیو ی کورکھ سکتا ہےیا اس سےدوسرا نکاح کرے اورعورت کوعدت گزارنی چاہیے یانہیں اوردوسرے نکاح کی طلاق ہونی چاہیے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نکاح پر نکاح شرعا باطل اورحرام ہے۔اس لیے فورا اس عورت کواس نئے شوہر سےالگ کردینا چاہیے اورجب یہ دوسرا نکاح باطل ہےتو اس نکاح کی طلاق کی بھی ضرورت نہیں ہے جب نکاح ہی صحیح نہیں تو طلاق کس چیز کی ہوگی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب الطلاق

صفحہ نمبر 273

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ