السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے بعض اہل حدیث حضرات رمضان المبارک کی طاق راتوں میں گیارہ رکعات سے زائد قیام کرتے ہیں۔ یعنی بیس رکعات یا اس سے کم وبیش پڑھتے ہیں کیا یہ عمل ٹھیک ہے جبکہ حدیث شریف سے گیارہ رکعات ثابت ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قیام اللیل رمضان میں ہو یا غیر رمضان میں اس میں رکعات کو لمبا کر سکتے ہیں کہ قیام میں قرآن مجید زیادہ پڑھ لیں قیام اللیل کی رکعات کی تعداد کو آپﷺ سے ثابت شدہ تعداد سے نہ بڑھانا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب