سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(96) رضاعی بہن بھائی کا نکاح

  • 17422
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 779

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی اجنبی عورت کااس کی بچی کےساتھ دودھ پی لیا ۔یہ بچی دودھ پینےوالےکی بہن ہوگئی کیا اس کےدونوں بھائیوں میں سے کسی ایک کانکاح اس بچی کےساتھ شرعا درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں یہ نکاح شرعا درست اورجائز ہےیہ بچی ان دونوں کی حقیقی بھائی رضاعی بہن ہےاور نسبی بہن کی رضاعی بہن سےنکاح مباح ہے۔کیونکہ قرآن وحدیث میں جن عورتوں سےنکاح کرنا حرام اورممنوع کیاگیا ہےیہ ان میں داخل نہیں ہے ۔دلیل کے لئے زادالمعاد ابن القیم(556/5) اور المغنی39/11لابن قدامۃ اور الشرح الکبیر علی متن المقنع 228/1لابی المقدسی اورشرح وقایہ28/2ملاحظہ کیجئے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب النکاح

صفحہ نمبر 217

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ