السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک دوست کہتا ہے قیام اللیل کے علاوہ (جو گیارہ رکعات ہے) جتنے بھی نفل پڑھے جاتے ہیں پڑھ سکتا ہے مثلاً مغرب کی نماز کے بعد اور عشاء کی نماز سے پہلے جتنے چاہے نوافل پڑھ سکتے ہیں اس کا کیا ثبوت ہے کیا کوئی پڑھنا چاہے تو پڑھے یا وہی پڑھے جو حضور ﷺسے ثابت ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہﷺ کے قول ، عمل اور تقریر میں سے کوئی بھی موجود ہو تو اس سے چیز کی مشروعیت ثابت ہو جائے گی اب آپ اپنے موصوف دوست سے دریافت فرمادیں کہ مغرب کی نماز کے بعد اور عشاء کی نماز سے پہلے جتنے کوئی چاہے نوافل پڑھ لے رسول اللہﷺ کے کسی قول یا عمل یا تقریر سے ثابت ہوتا ہے؟ اگر وہ اس سلسلہ میں کوئی مرفوع صحیح یا حسن حدیث پیش فرما دیں تو آپ قبول فرمائیں جھگڑا نہ کریں بلکہ اس حدیث پر عمل پیرا ہو جائیں۔ باقی اس چیز کا ثبوت پیش کرنا وہ آپ کے دوست کے ذمہ ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب