السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید کی ایک خالہ ہے جس کے بطن سے ایک لڑکا پہلے پہل بکر پیدا ہواہے۔اس خالہ نےزید کوبکر کادودھ ایام شیر خوارگی میں پلایا ہے۔پس زید اور بکر آپس میں دودھ بھائی ہوئےبعدازاں اس خالہ کےبطن سے2سال بعد ایک اورلڑکا ہوا اور پھر تیسری لڑکی دوسال بعدپیدا ہوئی اب اس لڑکی کی عمر16سال ہےکیازید جواس لڑکی کاخالہ زاد بھائی ہےاس لڑکی سےنکاح کرسکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زید اپنی خالہ زاد بہن سےنکاح نہیں کرسکتا کیونکہ زید اس لڑکی کارضاعی بھائی ہےاور وہ اس کی رضاعی بہن اور رضاعی بھائی بہن کانکاح آپس میں حرام ہے۔آں حضرت ﷺ ارشاد فرماتےہیں:يحرم من الرضاع مايحرم من النسب (بخارى) اور قرآن کریم میں ارشاد ہے واخوتکم من الرضاعة علامہ سید صدیق حسن فرماتےہیں ولاخت من الرضاع التى أرضعتها أمك بلبان ابيك سواء أرضعتها معك أومع من قلبك أوبعدك من الاخوة والاخوات(تفسير فتح البيان 205/10) اپنے ساتھ اورپہلے یابعد بہر دوصورت دودھ پینے سےحرمت ثابت ہوجاتی ہے۔پس صورت مسؤلہ میں زید اس لڑکی سےنکاح نہیں کرسکتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب