سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(72) نابالغ کا نکاح جبکہ اس کے مسلم یا غیر مسلم ہونے کا پتا نہ ہو

  • 17398
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 717

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قرآن شریف میں آچکا ہےکہ مسلمان مرد مشرک عورتوں کےساتھ نکاح نہ کریں اورمسلمان عورتیں مردوں کےساتھ نکاح نہ کریں توکیا کوئی ولی اس نابالغ  لڑکے اورلڑکی کانکاح باندھ سکتے ہیں جن کےابھی مسلم اور مشرک ہونے میں کوئی امتیاز نہیں؟اگر باندھ سکتے ہیں تو کیا اس آیت کےماتحت﴿ وَإِذَا حَكَمْتُمْ بَيْنَ النَّاسِ أَنْ تَحْكُمُوا بِالْعَدْلِ﴾(النساء:58)وہ انصاف کررہے ہیں یابے انصافی؟شاید وہ بڑے ہوکر مشرک یاکافر نکلیں؟یا ایک ان سےمسلم نکلے اوردوسرا مشرک یاکافر؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نابالغی کانکاح شرعادرست  اورمباح ہے۔

(1) ﴿وَالّـٰـٔى يَئِسنَ مِنَ المَحيضِ مِن نِسائِكُم إِنِ ارتَبتُم فَعِدَّتُهُنَّ ثَلـٰثَةُ أَشهُرٍ وَالّـٰـٔى لَم يَحِضنَ وَأُولـٰتُ الأَحمالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعنَ حَملَهُنَّ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مِن أَمرِهِ يُسرًا ﴿٤﴾... سورة الطلاق

(2)     ﴿وَإِن خِفتُم أَلّا تُقسِطوا فِى اليَتـٰمىٰ فَانكِحوا ما طابَ لَكُم مِنَ النِّساءِ...﴿٣﴾... سورةالنساء

(3)    آں حضرت ﷺ نےحضرت حمزہ کی بیٹی امامۃ کونابالغی میں میں ابوسلمہ کےبیٹے سےبیاہ دیاتھا۔

مسلم ماں باپ کےبچے جب تک وہ سن تمیر یابلوغ کوپہنچ کر شرک وکفر  نہ ظاہر کریں شرعا مسلم ہیں ان پر مشرک وکافر ہونے کاحکم نہیں لگایا جاسکتا ۔اس لئے ﴿وَلَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتَّى يُؤْمِنَّ﴾البقرہ:221)کے ماتحت نہیں آتے ونیز آپ کےخیال کےمطابق توکسی بالغ مسلم کانکاح کسی بالغہ مسلم سےبھی قابل اعتراض ہوناچاہئے کیوں کہ شاید آئندہ ان میں کوئی ایک مرتد ہوکر آریہ یاعیسائی یابت پرست کافر ومشرک  ہوجائے ۔بہرحال نابالغ کانکاح شرعا مباح اوردرست ہے اگر عوام اس باحیت سےغلط فائدہ اٹھائیں اور اندھا دھند اپنے بچوں اوربچیوں کےنفع ونقصان سےبے پرواہ ہوکر ان کانکاح کردیں تو اس کامطلب یہ نہیں ہوناچاہے کہ ایک مباح امر کوناجائز قراردینے کےلئے قرآن وحدیث کو آلہ کار بنائے جائے

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب النکاح

صفحہ نمبر 194

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ