زید گونگا ہے۔وہ ایجاب وقبول کس طرح کرے؟اوراس کانکاح کس طرح کیاجائے؟
اگر یہ گونگانابالغ ہےتواس کی طرف سے اس کے ولی کاایجاب وقبول کافی ہوگا۔اوراگر بالغ ہے اورلکھنا جانتا ہے توعورت کے ولی یاوکیل کےایجاب کےجواب میں کلمہ قبول لکھ دے یا اس کےلکھے ہوئے کلمہ ایجاب کےجواب میں عورت کاولی یاوکیل کلمہ قبول لکھ دے اوراگر لکھنا نہیں جانتا تواس کےلئے ایسے اشارہ سےنکاح منعقد ہوگا جوایجاب اورقبول پر واضح طور پر دلالت کرے اوراس مقصد کے لئے معلو م مفہوم ہو اورجس کولڑکی کاوکیل یاولی اورگواہ سمجھتے ہوں۔ كماينعقد النكاح بالعبارة ينعقد بالإشارة من الأخرس أن كانت اشارة معلومة كذا فى البدائع فَأَمَّا الْأَخْرَسُ فَإِنْ فُهِمَتْ إشَارَتُهُ صَحَّ نِكَاحُهُ بِهَ الخ لابن قدامه463/9)
امام الائمه امام بخارى نے اپن صحیح (175۔176/1)میں نکاح وطلاق ودیگر معاملات وامور میں اخرس کےاشارہ کےمعتبر ہونے کومختلف ومتعدد دلائل سےثابت فرمایا ہے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصوابماخذ:مستند کتب فتاویٰ