سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(51) تراویح پڑھانے کی اجرت لینا

  • 17377
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-30
  • مشاہدات : 729

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

س:(1)تراویح پڑھانے پر حافظوں کےلئے اجرت لینی جائز ہے یانہیں؟

(2)جوحافظ اجرت پر تراویح پڑھائے اس کوتراویح کاثواب ملتا ہے یا نہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ج:(1)تراویح پڑھانےپراجرت لینی ٹھیک نہیں۔تراویح ایک عبادت ہےاورعبادت کاعوض دینا اور اس پر اجرت ومعاوضہ لینا درست نہیں۔سئل أحمد عن امام قال لقوم :أصلي بكم رمضان بكذا وكذا درهما ؟ قال اسال الله العافية من يصلى خلف هذا!(قيام الیل ص:178)البتہ بغیر شرط کےمقتدی اپنی خوشی سےیہ خیال کرکے تراویح پڑھانے والے نے گھر چھوڑ کر اپنے کو ہمارے یہاں ایک مدت تک مقید رکھا اوراپناوقت پابندی سےصرف کیا ہےتراویح پڑھانے کی اجرت کی نیت کےبغیر اس کو کچھ دیدیں تو قبول کرنے میں حرج اورمضائقہ نہیں۔قال النبى ﷺلعمر: مااتاك من هذا المال من غير مسئلة والاإشراف نفس فخذه بخاري كتاب الاحكام باب رزق الحكام8/111)

(ایسے حافظ کو اخروی ثواب نہیں ملے گا وہ اجیر محض ہےجس غرض اورمقصد سےاس نےتراویح پڑھائی ہے دنیا میں اس کومل گیا

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب الصیام

صفحہ نمبر 156

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ