سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(42) سخت بیماری کی وجہ سے چھوڑے روزوں کی قضا

  • 17368
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 946

سوال

(42) سخت بیماری کی وجہ سے چھوڑے روزوں کی قضا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زینب سخت بیماری میں مبتلا ہوکر چند دنوں کی نماز روزہ حالت بےہوشی اوربعض دن بعیر بےہوشی کے چھوڑی دی تھی اور اسی حالت میں انتقال کرگئی اب شرعا ان نمازوں کےمتعلق کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زینب نےاگر رمضان کےروزے بیماری کےسبب نہیں رکھے اوررمضان کےبعد بھی برابر بیمار رہی اوراتندرست نہیں ہوئی یہاں تک کہ انتقال کرگئی تو ان چھوٹے ہوئے فرض روزوں کی قضا کی ضرورت نہیں ہےکیوں کہ اس حالت میں زینب پرروزے فرض ہی نہیں ہوئے ارشاد: فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ(سورة البقرہ:185)

اگرایک دن رات سےزیادہ بےہوش رہی  تو ان فوت شدہ روزوں کی قضا.عن ابن عمر أنه قال فى الذى يغمى عليه يوما وليلة :يقضى(كتاب الاثار للامام محمد)اور اگر ایک دن اورایک رات سے کم بےہوش رہی توقضا کرنی ہوگی اورقضا کی صورت یہ ہے کہ فوت شدہ نماز کےعوض آدھا صاع گیہوں یاچاول یا ایک صاع جوصدقہ کردیا جائے اوریہی صورت ان نمازوں کی قضا کی بھی جو بحالت ہوش فوت ہوگئی ہوں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب الصیام

صفحہ نمبر 140

محدث فتویٰ

تبصرے