السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رمضان کےدن میں بحالت روزہ مباشرت(مساس ختنین) بلادخول سے انزال ہوجائے تو رو زہ ٹوٹ جائےگایاباقی رہے گا؟ اگر ٹوٹ جائے گا تو صرف اس روزہ کی قضا کافی ہوگی یاکفارہ بھی دینا ہوگا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس قسم کی مباشرت جب کہ اس سے انزال یاجماع مبتلا ہوجانے کاخطرہ ممنوع ہے۔
﴿أُحِلَّ لَكُم لَيلَةَ الصِّيامِ الرَّفَثُ إِلىٰ نِسائِكُم هُنَّ لِباسٌ لَكُم وَأَنتُم لِباسٌ لَهُنَّ عَلِمَ اللَّهُ أَنَّكُم كُنتُم تَختانونَ أَنفُسَكُم فَتابَ عَلَيكُم وَعَفا عَنكُم فَالـٔـٰنَ بـٰشِروهُنَّ...﴿١٨٧﴾... سورةالبقرة
بغیر دخول مباشرت سےانزال ہوجانےکی صورت میں روزہ ٹوٹ جائے گا اوراس کی قضا ضروری اور لازم ہوگی کفارہ نہیں لازم ہوگا۔
وَوَقَعَ الْخِلَافُ فِيمَا إذَا بَاشَرَ الصَّائِمُ أَوْ قَبَّلَ أَوْ نَظَرَ فَأَنْزَلَ أَوْ أَمْذَى، فَقَالَ الْكُوفِيُّونَ وَالشَّافِعِيُّ: يَقْضِي إذَا أَنْزَلَ فِي غَيْرِ النَّظَرِ، وَلَا قَضَاءَ فِي الْإِمْذَاءِ. وَقَالَ مَالِكٌ وَإِسْحَاقُ: يَقْضِي فِي كُلِّ ذَلِكَ وَيُكَفِّرُ إلَّا فِي الْإِمْذَاءِ فَيَقْضِي فَقَطْ، وَاحْتَجَّ لَهُ بِأَنَّ الْإِنْزَالَ أَقْصَى مَا يُطْلَبُ فِي الْجِمَاعِ مِنْ الِالْتِذَاذِ فِي كُلِّ ذَلِكَ. وَتَعَقَّبَ بِأَنَّ الْأَحْكَامَ عُلِّقَتْ بِالْجِمَاعِ فَقَطْ(نيل الاوطار4/290)
محدث
٭ایسا آدمی جوبڑھاپے کی وجہ سے روزہ رکھنےکی طاقت نہ رکھے یا ایسا بیمار جو کسی مزمن بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی بالکل طاقت نہ رکھتا ہو اوراس کی صحت یابی روزہ رکھنے کےلائق ہونے کی امید بالکل منقطع ہوگئی ہو وہ ہر روزہ کےبدلےایک مسکین کوکھانا کھالا دیاکرے یادومد گیہوں دے دیا کرے۔محدث
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب