السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
س:(1):زید کےپانچ مستقل آدمی ہیں جو زراعت کاکاروبار کرتے ہیں ان کوقرضہ غلہ یانقدی دیاجاتا ہے فصل پیدا ہونےپر وصول لیا جاتا ہےاگر ان ملازمین کوکسی وقت ضرورت پڑے توکیاعشر وزکوۃ سے امداد کی جاسکتی ہے چاہے مسلم ہویا غیر مسلم ہو؟ بینو توجروا۔
س:(2)احمد کازید پانچ سوروپیہ کاقرض دار ہے۔ احمد اس کو پانچ سوروپیہ مد عشر دیناچاہتا ہے۔لیکن زید احمد کوخاموشی سےبغیر عشر بتائے ہوئے اس کورقم دے وصول لے توکیا ایسا کرناجائز ہےیانہی بینو توجرو۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ج:غیر مسلم کوعشر وزکوۃ صدقۃ الفطر کسی حال میں بھی دینا جائز نہیں ہےاور اپنے غریب مسلمان بلواہی یاملازم کوعشر وزکوۃ وفطر دیا جاسکتا ہےبشرطیکہ ایسا کرنےکی صورت میں اس کاکوئی قائد بالواسطہ یابلاواسطہ خود اپنے کونہ پونچے۔
ج:(2)مرقومہ صورت درست نہیں ہےالبتہ اگر یہ مقروض ایسا کمزور حال ہے کہ قرض کی ادائے گی کی کوئی صورت نہیں رکھتا اورزکوۃ کاشرعی مصرف نہیں ہےتواحمد زید کو یہ بتا کر کہ مذکورہ رقم مد زکوۃ یاعشر کی ہے اورتم اس کو لے کر اس میں تصرف چاہوکرسکتےہو اسے زید کودینا درست ہوگا اس کےبعد زید اپنےخوشی سے احمد کواپنےذمہ قرض کی ادائے گی میں یہ رقم دیدے تواحمد کےلئے اس کا لینا درست ہوگا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب