سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(22) مکانات و دکانوں سے حاصل ہونے والے روپوں پر زکاۃ

  • 17348
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 702

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کے پاس کافی نقد روپیہ تھا اس نے مکانات اوردکانیں خریدلیں۔جن کو کرایہ پر دینا ہےاور جب کبھی معتدبہ مقدار میں روپیہ جمع ہوجاتا ہےجائداد خرید لیتا ہےاس طرح نصاب کے برابر روپیہ ہر سال نہیں گذرے پاتا۔سوال یہ ہےکہ کرایہ کے ان مکانات اوردکانیں  کی مالت پرزکوۃ عائد ہوگی یا فقط ان کے کرایہ پر عائد ہوگی جب وہ بقدر نصاب ہوا اور اس  پر سال گذر جائے؟۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مکانوں اوردکانوں کی قیمت اورمالیت پر زکوۃ نہیں ہے۔ ان کےکرایہ کی آمدنی پر زکوۃ ہے جب کہ وہ بقدر نصاب ہوا اورپورا سال گذر جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب الزکاۃ

صفحہ نمبر 60

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ