السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے کوکن میں زمانے سےیہ رواج چلاآتاہےکہ عزیز کےمرجانے کےبعدکسی بھلے اوراچھے آدمی کےمنہ سے قرآن شریف پڑھواکر اس کاختم میت کےحق کےلیے لیتےہیں اوراس کوختم قرآن کامختانہ ایک روپیہ دےدیتےہیں ۔کیا مختانہ دے کرقرآن ختم کرانا جائز ہے؟ اورکیا میت کواس کا ثواب پہنچتا ہے-؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تلاوت قرآن کاثواب میت کوپہنچانا ہےاس بارے میں ضعیف لیکن قابل عمل حدیثیں آئی ہیں ۔(ملاحظہ ہو، تحفۃ الاحوذی شرح جامع الترمذی وکتاب الجنائز مصنفہ استاذ امام مبارکفوری ) لیکن ایصال ثواب کےلیے اجرت دےکر قرآن پڑھوانا بے ثبوت اوربے اصل بدعت ہے، چاروں اماموں میں سےکسی امام کےنزدیک بھی یہ جائز نہیں ۔ اس کےبدعت اورگمراہی کی تصریح اورتفصیلی بحث رد المختار 5؍47حاشیہ درمختار لابن عابدین ملاحظہ ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب