السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وتروں میں دعا قنوت ہاتھ اٹھا کر پڑھنا اور صحابہ کا پیچھے آمین کہنا اس کے بارے میں مرفوع صحیح حدیث تحریرفرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وتروں میں دعا قنوت ہاتھ اٹھا کر پڑھنے کے متعلق کوئی مرفوع حدیث میرے علم میں نہیں البتہ بلوغ الامانی میں بحوالہ بیہقی قنوت نازلہ میں ہاتھ اٹھانے کی ایک مرفوع حدیث بیان کی گئی ہے۔(1)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب
(1)سنن بیہقی کی روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کو حضرت انس نے دیکھا صبح کی نماز میں آپ نے قنوت کیا دونوں ہاتھوں کو اٹھایا ہوا تھا اور جنہوں نے آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہم کو شہید کر دیا تھا آپ ان پر بددعا کر رہے تھے (سنن بیہقی ۲۱۱/۲) دونوں قنوت ہیں دونوں نماز کے اندر ہیں ایک قنوت میں ہاتھ اٹھانے کی وضاحت آ گئی تو دوسرے قنوت میں اسی شکل کو اختیار کر سکتے ہیں اس کی مثال یوں ہے کہ کسی بھی مرفوع صحیح صریح حدیث میں نہیں آیا کہ آپﷺ نے جنازہ میں ’’سبحانک اللهم‘‘ پڑھا ہو یا تلقین فرمائی ہو اس کے باوجود فرض نماز کی طرح جنازہ کو نماز سمجھتے ہوئے سب ’’سبحانک اللهم‘‘ پڑھ لیتے ہیں۔