السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سورة الفاتحه کے بغیر نماز پڑھنا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح بات یہ ہےکہ کوئی نماز فرض ہونانفل بغیر سورہ فاتحہ پرھے ہوئے درست اورصحیح نہیں ہوتی ۔ امام مقتدی اورمنفرد سب کی نماز کی درستی اورصحت سورہ فاتحہ کی قرات پرموقوف ہے۔آں حضرت ﷺ نےفرمایا :’’ لا صلوة لمن لم يقرأ الابفاتحة الكتاب ،، پس امام کی قرا ت مقتدی کوکافی نہیں ہوگی ۔
خلفائے راشدین میں سے خلیفہ حضرت عمر اورخلیفہ حضرت علی کایہی مذہب ہے۔یہ دونوں خلیفہ لوگوں امام کےپیچھے سورہ فاتحہ پڑھنے کاحکم دیتے تھے۔ان دونوں کےعلاوہ بہت سےصحابیوں یہی مذہب ہے۔ چاراماموں میں سےامام شافعی بھی اس کےقائل ہیں ان کابھی یہی مذہب ہے۔امام مالک صرف سری نمازوں میں امام کےپیچھے سورہ فاتحہ پڑھنے کے قائل ہیں ،اور امام احمد سب نمازوں میں پڑھنے کےقائل ہیں ،مگر واجب وضروری نہیں جانتے۔ علمائے حنفیہ میں امام محمد بلکہ ایک روایت کی بنا پرامام ابوحنیفہ بھی سری نمازوں میں امام کےپیچھے احتیاطً سورہ فاتحہ پڑھنے کواچھا سمجھتے ہیں ۔ امام ابوحنیفہ کےایک بڑے شاگرد عبداللہ بن المبارک فرماتےہیں :میں اورتمام لوگ سورہ فاتحہ پڑھتے تھے بجز کوفہ کےچند لوگوں کے۔
’’ كتبه عبيدالله المباركفورى المدرس بمدرسة دارالحديث الرحمانيه ،بدهلى .الأجوبة كلها صحيحة يؤيد ها الكتاب والسنة وقول السلف والخلف احمدالله غفرله مدرس مدرسة دارالحديث رحمانيه دلهى مورخه 19/رجب 1356ھ
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب