سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(199)ضعیف العمر شخص کی نمازوں اور روزوں کی قضاء

  • 17221
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1447

سوال

(199)ضعیف العمر شخص کی نمازوں اور روزوں کی قضاء

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 ایک شخص  ضعیف العمر سن اسی (80) کارکھتا ہے کےدونوں زانوؤں میں درد اوراعصاب کاتشنح رہتا ہے،رکوع اورتشہد کی حالت میں تشبخ اوردرد شدید ہوجاتا ہےجس کی  وجہ سے رکوع وسجدہ کی تسبیحیں پڑھنی مشکل  ہوتی ہیں بنابریں اس کو پورے طور سےتشقی وتسلی نہیں ہوتی ۔ فقط صبح کی نماز جوں توں ادا کرلیتا ہے۔باقی چاروقت  کی نمازیں ادا کرنے سےقاصر رہتاہے۔ایسا شخص ایک وقت کی  نماز پراکتفاء کرسکتا ہے۔یاباقی نمازیں بھی ادا کرنے پرمجبور ہے۔ ایسا شخص فوت کردہ نمازیں قضا کرے یانہ ، اور روزہ نہ رکھ سکنے کی وجہ سے ایک شخص کوسحر وافطار کرادیتا ہے۔  محمد رحیم اللہ ، مدرس


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بوڑھا آدمی جب تک سن خرافت کہ نہ پہنچ جائے اوراس کےہوش وحواس زائل نہ ہوجائیں ، تمام شرعی احکام کابدستور مکلّف اور پابند رہتا ہے ۔ ایک نماز بھی اس کےذمہ سےساقط نہیں ہوتی ، البتہ نماز ادا کرنے کی کیفیت میں آسانی  اورسہولت ہوجاتی ہے۔اس اسی سالہ ضعیف العمر بیما ر شخص کواگر حسب دستور رکوع اورسجدہ کرنے اورہرطرح بیٹھ کرنماز پڑھنے میں تکلیف ہوتی ہے تودائیں  پہلو پرلیٹ کرقبلہ  روہوکر پنجگانہ  فرائض ادا کرے ۔ رکوع وسجدہ سرکے اشارہ سےادا کرنا کافی ہوگا ۔ ایسے معذور اوربیمار کےلیے شرعا یہی حکم ہے۔ تکلیف اورمشقت برداشت کرکے کھڑےہوکر حسب دستور کسی ایک نماز کےادا کرلینے سےبقیہ نمازی معاف نہیں ہوں گی ۔فوت کردہ نمازین بھی لیٹ کرقضا کرے ۔رمضان کےروزے نہیں رکھ سکتا ہے۔تو مسکین کوکھانا کھلادینا کافی ہے۔(محدث دہلی ج:11ش:1ربیع الاول 1366ھ؍فروری 1947ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 316

محدث فتویٰ

 

تبصرے