سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(198)بےنمازی کو سلام کرنا چاہیے یا نہیں ؟

  • 17220
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 991

سوال

(198)بےنمازی کو سلام کرنا چاہیے یا نہیں ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بےنمازی  کوسلام کرنا چاہیے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بےنمازی فاسق ہےاس کوابتداء نہیں سلام کرنا چاہیے ، ہاں اگر دینی یادنیوی فتنہ کااندیشہ  ہوتو فاسق اوربدعتی کوابتداء  سلام کرنا جائز ہے۔ لیکن اگر فاسق یابدعتی سلام کی  ابتداکرتے توسلام کوجواب بہرحال دے دینا چاہیے ۔اما م بخاری اپنی صحیح (1؍23)میں فرماتے ہیں ’’ باب من لم يسلم على من افترف ذنبا ،،الخ  حافظ لکھتےہین :’’ وَقَدْ ذَهَبَ الْجُمْهُورُ إِلَى أَنَّهُ لَا يُسَلَّمُ عَلَى الْفَاسِقِ وَلَا الْمُبْتَدِعِ قَالَ النَّوَوِيُّ فَإِنِ اضْطُرَّ إِلَى السَّلَامِ بِأَنْ خَافَ تَرَتُّبَ مَفْسَدَةٍ فِي دَيْنٍ أَوْ دُنْيَا إِنْ لَمْ يُسَلِّمْ سلم وَكَذَا قَالَ بن الْعَرَبِيِّ وَزَادَ وَيَنْوِي أَنَّ السَّلَامَ اسْمٌ مِنْ أَسْمَاءِ اللَّهِ تَعَالَى فَكَأَنَّهُ قَالَ اللَّهُ رَقِيبٌ عَلَيْكُمْ وَقَالَ الْمُهَلَّبُ تَرْكُ السَّلَامِ عَلَى أَهْلِ الْمَعَاصِي سُنَّةٌ مَاضِيَةٌ وَبِهِ قَالَ كَثِيرٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي أَهْلِ الْبِدَعِوَحكى بن رُشْدٍ قَالَ قَالَ مَالِكٌ لَا يُسَلَّمُ عَلَى أهل الْأَهْوَاء ،، (فتح البارى  : 7/40 )

 (محدث دہلی ج : 8ش :8شوال  1358ھ دسمبر 1940ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 315

محدث فتویٰ

تبصرے