السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بخاری (كتاب السهو باب إذا سلم فى ركعتين او فى ثلاث 2/65 ) اور مسلم( كتاب المساجد ومواضع الصلاة ، باب السهو فى الصلاة والسجود له ( 573) 1/404 ) کی وہ حدیث جوکہ سجدہ سہو کےبارے میں ذوالیدین سےمتعلق ہےجس میں واردہےکہ آنحضورﷺ نےتیسرے پہر کی نماز ظہر یاعصر کی ، صرف دورکعت پڑھا کرسلام پھیردیا ، دوبارہ ذوالیدین کےبتانے سےدورکعت اورپڑھا کرسجدہ سہوکیا ۔کیا یہ حدیث منسوخ ہے ؟ اگر منسوخ ہے تو اس کی ناسخ کونسی حدیث ہے؟ اورکس کتاب کی ہے؟ اوراب ہم اس حدیث پر اگر موقع پڑے توعمل کرسکتے ہیں یا کہ نہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ حدیث منسوخ نہیں ہے۔ایسا موقع آجائے توبلا تردد اس پرعمل کیا جاسکتا ہے۔صرف حنفیہ اس کومنسوخ کہتےہین اوریہ تو ان کی عادت ہےکہ اکثر اپنے مذہب کےخلاف صحیح حدیثوں کو بلا دلیل منسوخ کہہ دیا کرتے ہیں ۔ تفصیل کایہ موقعہ نہیں ہے۔ حدیث مذکور سےمتعلق مفصل اور مبسوط بحث ’’ تحفۃ الاحوزی ،، اور ’’ابکارالمنن،، میں ملاحظہ کیجیئے ۔ ( محدث دہلی ج : 2ش : 10 صفر 1366ھ؍ جنوری 1947ء)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب