السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے گاؤں میں فجر کی نماز جماعت بہت دیر کرکے شروع ہوتی ہے، تقریباً آفتاب طلوع ہونے سےدس منٹ پہلے ہوتی ہے ، کیایہ طریقہ سنت کےمطابق ہے ؟ (عبدالغفور ،فرید پور ،پٹیالہ )
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اتنی دیر کرکےفجر کی جماعت شروع کرنی آنحضرت ﷺ اورخلفائے راشدین کےدائمی طریقے کےخلاف ہے ۔ آنحضور ﷺ اورخلفائے راشدین ہمیشہ غلس (تاریکی ) میں فجر کی نماز پڑھتے اور اس قدر دیر کردینی توحنفیہ کےبھی خلاف ہے،مولوی انورشاہ کہتےہیں : ’’ وحد الإسفار عندنا أن يفرغ عنها وقد بقى عليه من الوقت ، مالو أعاد فيه صلوته بعارض ، وسعة قبل الطلوع مع رعاية السنن ،،(فيض البارى :1/ 134 ) . (محدث : ج : 9ش: 5شعبان 1360ھ ؍ ستمبر 1941ء )
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب