سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(562)میت کے دفن کے بعد مل کر دعا کرنا

  • 17162
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 847

سوال

(562)میت کے دفن کے بعد مل کر دعا کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب کوئی شخص فوت ہوتا ہے، اس کے غسل کا خاص اہتمام کیا جات ہے اور میت کو قبرستان لے جانے سے پہلے لوگ میت کے لیے دعا کرتے ہیں اور قبر کے پاس جنازہ پڑھا جاتا ہے جنازہ پڑھ کر فارغ ہوتے ہیں تو لوگ پھر میت کے لیے دعا کرتے ہیں اور میت کو قبر میں رکھا جاتا ہے۔ جب قبر پر مٹی ڈال دی جاتی ہیں اور اچھی طرح ٹھیک کر دی جاتی ہے اور اس پر پانی چھڑکا جاتا ہے اور قرآن کی کوئی سورت پڑھی جاتی ہے پھر آخر میں لوگ تیسری بار دعا کرتے ہیں ۔ کیا یہ امور درست ہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کو غسل دیتے یا کفن پہناتے وقت یاکسی بھی دوسرے وقت میں میت کے لیے دعا کرنے میں کوئی حرج نہیں ، کیونکہ دعا سے میت کوفائدہ ہوتا ہے۔ لیکن اگر دعا اجتماعی طور پر اور ہاتھ اٹھا کر ہو تو یہ بدعت ہے ۔ ہماری معلومات کے مطا بق شریعت میں اس کی کوئی دلیل نہیں ۔ البتہ دفن کے بعد افراد یا جماعت کا دعا کرنا مشروع ہے۔ کیونکہ نبیﷺ سے ثابت ہے کہ آپa میت کو دفن کر کے فارغ ہوتے تو قبر پر رکتے اور کہتے:

((اسْتَغْفِرُوْا لأَخِیکُمْ وَاسْأَ لُوا له التَّثَبُّتَ فَإِنَّه الْاَنَ یُسْأَلُ))

’’اپنے بھائی کے لیے دعا کرو اور اس کے لے (اللہ تعالیٰ سے) ثابت قدمی کا سوال کرو، اب اس سے سوال کیا جارہا ہے۔‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے