السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرا ایک دوست ہے وہ کہتا ہے کہ بنوشیبہ قبیلہ کے لوگ کعبہ کے خادم ہیں اور کوئی شخص چابی لے کر بھی کعبہ کا دروازہ نہیں کھول سکتا سوائے اس کے کہ وہ شیبہ سے ہو۔ کہتے ہیں۔ کہ کسی قبیلے کے فلاں شخص نے کعبہ کی چابی لی اور دروازہ کھولنے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوا، حتی کہ بنوشیبہ کے ایک دودھ پیتے بچے لائے اس نے دروازہ کھل گیا۔ کیا یہ صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
’’ بنوشیبہ ‘‘ کعبہ کے خادم ہیں ۔ لیکن یہ کہنا کہ کسی اور قبیلہ کا شخص چابی لے کر بھی دروازہ نہیں کھول سکتا ، یہ صحیح نہیں ہے اور سوال میں جو قصہ بیان کیا گیا ہے کہ دروازہ کھولنا ممکن نہیں ہوا حتی کہ بنوشیبہ کے دودھ پیتے بچے نے اس پر ہاتھ ہے رکھا ،یہ جھوٹ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں اسباب اور مسیات کا جو تکوینی تعلق رکھا ہے، یہ قصہ ا س کے خلاف ہے ۔ جو شخص اس قسم کادعویٰ کرتا ہے وہاس اصول کے خلاف دعویٰ کرتاہے وہ اس اصول کے خلاف دعویٰ کرتاہے جواللہ تعالیٰ کی ـمخلوق اور اس کی تدبیر میں اس کے حکم سے جاری ہے۔ بنوشیبہ میں کوئی تکوینی یا شرعی خصوصیت ثابت نہیں ، صرف اتنی بات ثابت ہے کہ نبیﷺ نے انہیں کعبہ کی چابی دے کر اس کی خدمت پرمامور فرمادیا۔۔ اس سے یہ ضروری نہیں ٹھہرتا کہ اللہ تعالیٰ کی تکوینی سنت تبدیل ہوجائے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب