السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یہ جائز ہے کہ جمعہ کے دن خطیب کی آمد سے پہلے ایک شخص کھڑا ہوکر تلاوت کرے۔ جب خطیب آجائے تو تلاوت کرنے والا بیٹھ جائے اور اس کے بعد خطیب خطبہ دے۔ کیا یہ جمعہ کے آداب میں سے ہے یا سنت ہے یا بدعت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہماری معلومات کے مطابق اس عمل کی دلیل موجود نہیں کہ جمعہ کے دن امام کی آمد سے پہلے شخص کھڑا ہو کر تلاوت کرے اور دوسرے لوگ سنتے رہیں اور جب امام اجائے تو قاری خاموش ہوجائے۔ عبادات میں اصل توقیف ہے (یعنی ہر عمل کے لیے قرآن یا حدیث سے دلیل مطلوب ہے) اور نبیﷺ نے فرمایا: ’’ جس نے کوئی ایسا عمل کیا جو ہمارے حکم کے مطابق نہیں تو وہ ناقابل قبول ہے۔ ‘‘ یہ حدیث امام مسلم نے اپنی کتاب ’’صحیح‘‘ میں روایت کی ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب