السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
فرائض کے علاوہ اگر سنت نماز ادا نہ کی جائے تو کیا آدمی گناہ گار ہو گا کہ نہیں اگر گناہ گار ہو گا تو کیا صغیرہ گناہ ہو گا کہ کبیرہ گناہ ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آخرت میں پہلے فرض نماز کا حساب ہو گا اگر فرض نماز میں کوتاہی ہوئی تو وہ فرض نماز کے علاوہ تطوع نماز سے پوری کر لی جائے گی اور اگر انسان کے پاس تطوع نماز نہ ہوئی تو فرض نماز کے حساب میں فیل ہو جائے گا تو اس صورت میں وہ لامحالہ گناہ گار بھی ہو گا تو ترک صلاۃ تطوع وسنت اس خاص اعتبار سے گناہ ہے باقی اس کے کبیرہ یا صغیرہ ہونے کا مجھے علم نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب