السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ملک الجزائر میں تصوف کے دو سلسلے پائے جاتے ہیں‘ جو ا پنے بڑے شیخ ’’پیر ہبری‘‘ کی نسبت سے ’’ہبری‘‘ کہلاتے ہیں۔ ان کے متعلق شریعت اسلامی کا کیا حکم ہے؟ ان کے شیخ ’’محبوب حضرت‘‘ کے نام سے معروف ہیں۔ ان لوگوں کا عقیدہ یہ ہے کہ صرف ہبری لوگ ہی سیدھے راستے پر ہیں باقی تمام مسلمان گمراہ ہیں۔ کیا یہ سلسلئہ طریقت صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح محفوظ راستہ وہی ہے جس پر جناب نبی اکرمﷺ اور آپ کے صحابہ کرام ؓ گامزن رہے۔ جو شخص ان کی پیروری کرے گاوہی سیدھے راستے پر ہوگا۔ دوسرے طرق جو بعد میں ایجاد ہوئے ہیں انہیں شریعت اسلامی کی روشنی میں رکھا جائے گا۔ جو بات شریعت کے مطابق ہوگی قبول کی جائے گی‘ جو خلاف ورزی ہوگی رد کردی جائے گی‘ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿وَأَنَّ هَـٰذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ ۖ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَن سَبِيلِهِ ۚذَٰلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ ﴿١٥٣﴾...الأنعام
’’بلاشبہ یہی میرا طریقہ ہے جو (بالکل) سیدھا ہے‘ لہٰذا تم اس کی پیروی کرو اور (دوسری) راہوں کی پیروی نہ کرو‘ورنہ وہ تمہیں اس (اللہ) کے راستے سے جدا کردیں گے۔ اس نے تمہیں نصیحت کی ہے تاکہ تم بچ جاؤ۔‘‘
ہم آپ کو نصیحت کرتے ہیں کہ کثرت سے قرآن مجید کی تلاوت کیا کریں‘ تفسیر کی کتابوں۔ خصوصاً ابن جریر اور ابن کثیر کی تفسیروں کا مطالعہ کریں۔ حدیث کی کتابوں اور ان کی شروحات پڑھیں خصوصاً صحیحین یعنی صحیح بخاری اور صحیح مسلم ‘ اور سنن اربعہ اور حدیث کی کتابیں۔مثلاً منتقی الأخبار‘ بلوغ المرام‘ ریاض الصالحین‘ اور ابن قیم رحمہ اللہ کی کتاب زاد المعاف فى خیر المعاد پڑھیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب